پانچواں آل پاکستان کیپٹن آکاش شہید زوالسانی تقریری مقابلہ ایبٹ آباد پبلک سکول میں منعقد کیا گیا اس موقعہ پر کیپٹن آکاش شہید کی والدہ مہمان خصوصی تھیں ،تقریب میں ایبٹ آباد پبلک سکول کے پرنسپل ڈاکٹر سید وقار علی رضوی ،ماڈرن ایج سکول کے سہیل قریشی، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی امجد شاہزمان خان ،کے علاوہ پروفیسرز، اساتذہ اور طلباء شریک تھے، آل پاکستان اردو اور انگلش تقریری مقابلہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوا ،اردو تقریری مقابلہ میں کیڈٹ کالج کوہاٹ کے محمد حسین نے پہلی ،دی پیس کالج ایبٹ آباد کے سردار معاز نےدوسری اور ملٹری کالج جہلم کے فرخ شبیر تیسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ انگلش تقریری مقابلہ میں کیڈٹ کالج حسن ابدال کے ہاشم سالار نے پہلی ،کیڈٹ کالج کوہاٹ کے احمد ارشادنے دوسری اور ملٹری کالج جہلم کے حسن بن یونس نےتیسری پوزیشن حاصل کی،اوورآل مقابلے میں کیڈٹ کالج کوہاٹ نے پہلی ،کیڈٹ کالج حسن ابدال نے دوسری اور ملٹری کالج جہلم نے تیسری پوزیشن حاصل کی ،پانچویں آل پاکستان کیپٹن آکاش شہید زوالسانی تقریری مقابلہ میں آرمی برن ہال کالج ایبٹ آباد کے محمد سفیان سامی،حمزہ صاحبزادہ، بنوں ماڈل سکول کے اویس کرانی،محمد سیاف، کیڈٹ کالج چوہا سیداں شاہ کے ودید آیان ،محمد حارث خان ،کیڈٹ کالج حسن ابدال کے رائے طلال،ہاشم سالار ،کیڈٹ کالج کوہاٹ کے محمد حسنین ،احمد ارشاد ،کیڈٹ کالج مستونگ کے کیڈٹ ظہور احمد ،اسامہ نعمت ،کیڈٹ کالج پلندری کے عبدالصبور حسن ،سرمد ابرار ،فرنٹیئر سکاوٹ کیڈٹ کالج ورسک کے محمد وقاص ، محمد علی ، اسلامیہ کالجیٹ کالج پشاور کے عظمت اللہ ،منیب الرحمن کے علاوہ کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کے معظم علی ، علی خان ،ملڑی کالج جہلم فرخ شبیر ،حسن بن یونس ،پی اے ایف پبلک سکول لوہر ٹوپہ عثمان اشرف، شعیب حسن ، سرگودین سپرٹ پبلک سکول رشید آباد کے عزیر حسن ،حسنین اے قادر اور پیس کالج ایبٹ آباد کے سردار معاز اور مجتبی نے بالترتیب اردو اور انگلش تقریری مقابلہ میں حصہ لیا ،اور حاضرین کو داد دینے پر مجبور کیا ،مصنف ہو تو اب حشر اٹھا کیوں نہیں دیتے ،حیات تازہ اپنے ساتھ لائی ہے لزتیں کیا ،،کے دئیے گئے موضوع پر مقررین نے اظہار خیال کیا، تقریب کی مہمان خصوصی والدہ کیپٹن آکاش آفتاب شہید کا کہنا تھا ایبٹ آباد پبلک سکول کے اساتذہ کا آکاش آفتاب ربانی شہید کی کردار سازی میں اہم کردار تھا ،باضمیر قومیں اپنے شہداء کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں ،معاشرہ میں منفرد کردار ادا کرنے والوں کو یاد رکھنا اچھائی کو بڑھانا ہے ،چند دہائیوں سے شان شوکت کے دلدادہ افراد نے معاشرہ میں بگاڑ پیدا کیا ہے ، انھوں نے کہا کہ کیپٹن آکاش شہید نے اپنی زندگی کے سات سال اس ادارہ میں گزارے جو انکی جذ باتی وابستگی کا سبب ہے ،انہوں نے آل پاکستان تقریری مقابلہ کو کیپٹن آکاش شہید کے نام پر منسوب کرنے پر ادارہ کے منتظمین کا شکریہ ادا کیا،چیف گیسٹ پروفیسر سید ڈاکٹر منظور حسین شاہ کا کہنا تھا ایبٹ آباد پبلک سکول کا شمار ملک کے اہم تعلیمی اداروں میں ہے ،معاشرے میں تربیت کا فقدان ہے ،تعلیم کو تربیت سے جدا کر دیا گیاہے حالانکہ تعلیم اور تربیت ایک ساتھ ہی چلتی ہے ، تقریری مقابلہ میں اساتذہ کا اہم کردار ہے وہ قوم کا معمار ہے ،اچھے اساتذہ کی بدولت معاشرے کو مفید شہری ملے ، انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کے ساتھ ہمارا رشتہ ایک کلمہ ،مذہب کا ہے جبکہ انڈیا کو کشمیر کی زمین جبکہ ہمیں کشمیری چائیں،پاکستان نے کشمیر کیلئے پانچ جنگیں لڑیں،اس وقت ہماری معیشت مستحکم تھی ،اب معیشت کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، اسلامی اصولوں پر قائم رہنے سے دنیا ہمارے سامنے سرنگوں تھی ،ان تمام کامیابیوں کے پیچھے تعلیمی اداروں کا کردار ہے ،حکومتی سطح پر پیغام پاکستان ،نگہبان پاکستان ،کو اجاگر کرنے کی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے ،تاکہ آنیوالی نسلوں کو نظریات سے روشناس کرایا جاسکے ۔اختتام پر پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں کو ٹرافیاں دی گئیں،اور مہمان خصوصی کو یادگاری شیلڈ دی گئی۔