پشاور سے تعلق رکھنے والی ایتھلیٹ تمیم خان نے حال ہی میں 50 ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپیئِن شپ میں تیز ترین خاتون ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

نججیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے یونیورسٹی آف لندن سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کرنے والی تمیم خان نے کہا کہ نیشنل چیمپیئن شپ کی 100 میٹر ریس کے لیے انہوں نے ایک سال بہت محنت کی ہے ،فائنل میں اُن ایتھلیٹس کو شکست دی جو 10،10 برس سے چیمپیئن شپ میں حصہ لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں انٹر نیشنل ایونٹس کے لیے بھی منتخب ہو چکی ہوں، میرا ہدف ہے کہ میں اولمپکس سمیت ایشین گیمز، ایشین ایتھلیٹکس، ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کروں اور وہاں اچھا پرفارم کروں ۔

تمیم خان نے کہا کہ پاکستان میں رہتے ہو ئے عالمی معیار کی ٹریننگ کی ضرورت رہتی ہے اور اس کے لیے بیرون ملک جانا پڑتا ہے مجھے امید ہے کہ اب مجھے ٹریننگ کے لیے بیرون ملک بھی بھیجا جائے گا کیوں کہ ایتھلیٹس کے لیے ایکسپوژر بہت ضروری ہے۔

تمیم خان کے مطابق میرے نانا عبدالرحمان خان گنڈا پور بھی اسپرنٹر تھے لیکن وہ انجریز کی وجہ سے زیادہ آگے نہ جا سکے لیکن میں اپنے نانا کی میراث کو آگے بڑھانا چاہتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ خیبر پختونخواہ میں سہولیات نہیں ہیں اور وہاں سے لڑکیاں سامنے نہیں آتیں، والدین کی اسپورٹ ہونی چاہیے خیبر پختونخواہ کی لڑکیاں بھی کم نہیں ہیں۔

واضح رہے پاکستان آرمی کی نمائندگی کرنے والی تمیم خان نے 11٫86 سیکنڈز کے ساتھ 100 میٹر ریس جیتی ہے۔

fastest athlete in National Championship

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *