اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فکسڈ ریٹیلرز اسکیم کا دائرہ 42 شہروں تک پھیلائے گا اور دکانوں کی قیمت کی بنیاد پر ان پر 100 روپے ماہانہ سے 10ہزار روپے ماہانہ تک ٹیکس لگایا جائےگا۔

آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ایف بی آر نے 50 ارب روپے پرچون فروشوں سے رواں مالی سال میں اکٹھا کرناہے۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ ایف بی آر نے تمام 42شہروں کے جائز ویلیوایشن ریٹس کے حوالے سے اپنا تفصیلی کام پرچون فرشوں کے نمائندوں سے شیئر کیا ہے اور کم سے کم 1200 اور زیادہ سے زیادہ 120000روپے سالانہ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے اور اس کا انحصار ملک بھر میں دکان کی قیمت پر ہوگا۔

ایک تفصیلی ورکنگ اس حوالے سے ایف بی آر نے تیار کی ہے اور چیئر مین ایف بی آر کا اس پر ایک سخت مؤقف ہے کہ پرچون فروشوں کو قومی خزانے میں حصہ ڈالنا پڑے گا۔

ایف بی آر نے تاحال یہ نوٹیفائی نہیں کیا کہ تاجر دوست اسکیم کا دائرہ 6 سے 42 شہروں تک بڑھایاجارہا ہے لیکن اس نے نئی شرحوں کے بارے میں پرچون فروشوں کے نمائندوں کو آگاہ کردیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف آج ایف بی آر کے دفتر کا دورہ کریں گے جہاں انہیں ایف بی آر کے ڈیجیٹائزیشن پروگرام پر بریفنگ دی جائے گی اور ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کےلیے اینڈٹو اینڈ کنیکٹویٹی کےلیے آگے کا راستہ تلاش کیاجائےگا۔

fixed retailers scheme will be extended to 42 cities and they will be taxed from Rs 100 per month to Rs 10,000 per month based on the value of the shops.

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *